ہمارا فرض
دیکھ کر کسی کا دیش کے لئے اپواس
ہم نیتاؤں کا اڑاتے ہیں اپہاس
اور دیتے ہیں گالیاں
بس ہمارا فرض پورا
جب بھی ہوتا ہے کوئی آندولن
ہم یار دوستوں کا کر کے سمیلن
نگاہ سرکار پہ ڈالتے ہیں سوالیہ
بس ہمارا فرض پورا
دیش جاتا ہے جہاں جائے
نیتا چاہے جیسے بھی دیش کو چلائیں
ہم ڈیوٹی کر دیتے ہیں پانچ سال
بس ہمارا فرض پورا
پانی ہو چلا ہے ہمارا خون
اب کہاں دیش بھکتی کا جنون
روز کہتے ہیں اچھا نہیں ہمارا قانون
بس ہمارا فرض پورا
ہم ڈر سے مانتے ہیں قانون قاعدہ
ایسی آزادی کا کیا فائدہ
سچ مانتے ہیں پانچ سال والا وعدہ
بس ہمارا فرض پورا
جلدی بھلا دیتے ہیں اوپر پڑی لات کو
پھر کیوں بھنتے ہیں ہم بنا بات کو
جب اتنا ہی بہانہ بنانا ہے ہم آپ کو
کہ بس ہمارا فرض پورا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.