Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے دن گزر گئے

الیاس بابر اعوان

ہمارے دن گزر گئے

الیاس بابر اعوان

MORE BYالیاس بابر اعوان

    گھروں میں کوئی پیڑ ہے نہ موتیے کی بیل ہے

    نہ دال کو بگھارتی ہوئی جوان لڑکیاں

    کہ سب چلن بدل گیا

    فراغتوں کے دن گئے

    گئیں وہ کنج وقت کی سفید ریش ساعتیں

    شجر کی راہداریاں اجڑ گئیں

    گھنی دوپہر میں کھلی کھلی سی دھوپ کا سفر بھی رک گیا

    گلی کے سرخ موڑ پر

    کنار شام نقرئی لباس میں جمالتی ہوئی شریر اپسرا نہیں رہی

    وہ ریش میں گندھے ہوئے

    بدن کا خم زمین پر اتارتے ہوئے ضعیف لاٹھیوں پہ ڈولتے

    خمیدہ سر نہیں رہے

    وہ ٹائروں سے کھیلتا غبار اڑاتا بچپنا

    وہ سانولے حجاب میں سفید مسکراہٹیں

    حیا کی سبز کترنیں کہ جن پہ سرخ موتیوں کا نیلگوں لحاف تھا

    نہ جانے کون سمت ہیں

    جلے بجھے سے دیپ ہیں نظر کی رہ گزار میں

    ذرا ذرا سی روشنی کہ جس میں خام عجلتیں

    بدن کے داغ سینچتیں

    جھکے جھکے مزاج پر تنی تنی سی الجھنیں

    دلیل سے ورا ہے ساری گفتگو کا سانحہ

    ذرا ذرا سی زندگی بڑا بڑا سا خوف ہے

    لبوں کے سرخ بام پر ملال رفتگاں نہیں

    فراستوں کا قحط ہے

    ملامتوں کا عہد ہے

    ہمیں فریب زندگی ذرا سا کام کیا پڑا

    ہمارے دن گزر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے