ہمارے خواب روشن ہیں
اندھیروں کے گھنے سایوں کا ہم کو خوف کیا ہوگا
ردائے ظلمت نادیدہ ہم کو کیا ڈرائے گی
اندھیری وادیاں مل کر کہاں تک منہ چڑھائیں گی
سیہ بختی مقدر ہے ہمیں کیا دن دکھائے گی
ہمارے سر پہ کتنے عزم کے مہتاب روشن ہیں
ہماری آنکھیں زندہ ہیں ہمارے خواب روشن ہیں
ہم اپنی ناقدانہ کاوشوں کو جگمگائیں گے
ہم اپنی نثر میں الفاظ کا جادو جگائیں گے
غزل کے روپ میں احساس کی شمعیں جلائیں گے
تلاش روشنی میں اب بھٹکنے کی ضرورت کیا
ہم اپنے اندروں سے اک نیا سورج اگائیں گے
توانائی قلم میں ہے لہو میں آگ روشن ہے
ہمارا درد زندہ ہے ہمارے خواب روشن ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.