Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے لیے تو یہی ہے!

سید کاشف رضا

ہمارے لیے تو یہی ہے!

سید کاشف رضا

MORE BYسید کاشف رضا

    ہمارے لیے تو یہی ہے کہ

    تمہارا جلوس جب شاہراہ سے گزرے

    تو تم اپنی انگلیوں کی تتلیاں ہماری جانب اڑاؤ

    اپنی انگلیوں کو ہونٹوں سے چھوتے ہوئے

    ہماری جانب ایک بوسے کی صورت اچھالو

    جسے سمیٹنے کے لیے ہم ایک ساتھ لپکیں

    ہمارے لیے تو یہی ہے کہ

    تمہارا لباس ہم پر مہربان ہو جائے

    تم اپنی بگھی سے اترتے ہوئے

    اپنے پائنچے انگلیوں سے سمیٹ لو

    اور تمہارا سینڈل

    تمہارے ٹخنے کی پہرے داری سے غافل ہو جائے

    یا ہوا تمہارے بالوں کو لہرا دے

    اور تم انہیں سمیٹنے کی کوشش میں

    اپنا نصف بازو برہنہ کر ڈالو

    یا آسمان پر کوئی پرندہ دیکھتے ہوئے

    تمہارے ہونٹوں پر آنے والی مسکراہٹ

    ہماری آنکھوں سے اتفاقی ملاقات کر لے

    مأخذ :
    • کتاب : mamnu.u mausamon ki kitab (Pg. 56)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے