ہماری بانہوں کی حدت سے پھوٹتی ہوئی نظم
تقاضا گو ہے
کہ ہم اس کے ہاتھ کو تھامیں
ہم اس کے ساتھ گزاریں کئی حسیں شامیں
میں تم سے پوچھ رہا ہوں کہ کیا ارادہ ہے
یہ نظم ہم سے محبت میں کچھ زیادہ ہے
جو تم کہو تو اسے خود پہ اوڑھ لیتے ہیں
اور اس سے عشق کی وحدت نچوڑ لیتے ہیں
ہماری بانہوں کی حدت سے پھوٹتی ہوئی نظم
یہ صرف نظم نہیں ہے
وجود وحدت ہے
خدا کا شکر کہ یہ نظم لکھ رہا ہوں میں
زمانہ وار تسلسل سے دکھ رہا ہوں میں
زمانہ وار تسلسل سے دکھ رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.