سنو ایک چھوٹی کہانی سنو
کہانی یہ میری زبانی سنو
جو کل اپنی بلی نے بچے دئے
وہ گنتی میں پوچھو تو بس پانچ تھے
بڑی دیر تک ہم یہ سوچا کئے
کہ نام ان کا کیا کیا رکھا چاہیے
مچایا تو پہلے بڑا شور و شر
ہوئے پھر رضامند اس بات پر
کریں آؤ ہم ان کی گنتی سے جانچ
کہیں ایک دو تین چار اور پانچ
وہ ہے ایک نمبر جو سب سے سفید
فقط رنگ سے پائیں ہم اس کا بھید
جو ہے سب سے لمبا وہ ہے دوسرا
چمکدار سب سے جو ہے تیسرا
جو ہے سب سے چھوٹا کہیں اس کو چار
کریں پانچواں آخری ہم شمار
ملے شکل دو تین سے پانچ کی
گلابی سی ناک ان کی ہے ایک سی
سیہ داغ بھی پیٹھ پر ایک سے
سبھی ایک جیسی ہیں مونچھیں لیے
یہ کھا کھا کے سوتے رہیں بار بار
ہمیشہ یہ نیندوں کی لوٹیں بہار
یہ چھوٹا سا کنبہ سدا خوش رہے
کوئی جا کے ان کو کبھی دیکھ لے
چٹائی پہ پانچوں یہ لیٹے رہیں
سبھی گود سے ماں کی چمٹے رہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.