Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری خواہشات ہماری ضروریات کی پیداوار ہیں

جاوید ندیم

ہماری خواہشات ہماری ضروریات کی پیداوار ہیں

جاوید ندیم

MORE BYجاوید ندیم

    ہماری خواہشات ہماری ضروریات کی پیداوار ہیں

    خواہشات کی تکمیل خوشی دیتی ہے

    اور عدم تکمیل رنج

    خوشی اور رنج کیا ہے

    ہمارے اپنے مزاج کی جمع تفریق

    کیا تم نے کبھی کسی کے لئے موت کی خواہش کی ہے

    موت میں ایک خوشی پوشیدہ ہے

    ایک سوارتھ نہت ہے

    تمہاری زندگی سوارتھ پہ قائم ہے

    تم جب بھی موت چاہو گے اپنے سوارتھ کے لئے چاہو گے

    یوں کوئی موت کو گلے لگاتا ہے

    میں سوچتا ہوں

    زندگی کی سانسوں نے

    میرے بدن کو حدت کے سوا کیا دیا ہے

    دھرتی پر ایک بوجھ سے زیادہ نہیں رہا ہے میرا وجود

    آخر دھرتی کب تک میرا بوجھ برداشت کرے گی

    وقت آ گیا ہے کہ موت مجھے گلے لگا لے

    میں دھرتی کا بوجھ کم کرنا چاہتا ہوں

    یا زندگی کے بوجھ سے خود چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہوں

    میں جانتا ہوں

    میری موت سے سنسار اپنی رفتار دھیمی نہیں کر لے گا

    وقت ٹھہر نہیں جائے گا

    کہ میں کسی کے لئے زندہ نہیں تھا

    اور میری موت بھی

    اپنے لئے ہے

    خالص اپنے لئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے