Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہماری ناؤ

اشرف الدین فیضی

ہماری ناؤ

اشرف الدین فیضی

MORE BYاشرف الدین فیضی

    آنگن میں پانی آیا ہے

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    کاغذ ہم اچھے اچھے لائیں

    پھاڑ کے ان کو ناؤ بنائیں

    ناؤ تمہاری ٹوٹی اختر

    ڈوب رہی ہے چکر کھا کر

    کھیلیں کودیں دل بہلائیں

    دوڑو اکبر اس کو بچائیں

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    پانی میں سب مل کر جائیں

    اپنی اپنی ناؤ بہائیں

    کھیل میں رونا دھونا کیسا

    یہ نہیں اچھی دوسری لینا

    بیڑا سب کا پار لگائیں

    سب سے آگے اس کو بڑھائیں

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    دیکھو یہ کیا تیز چلی ہے

    سب سے آگے جا پہنچی ہے

    دیکھو دیکھو پھیل گئیں وہ

    دیکھو کیسی مل کے چلیں وہ

    آؤ اس کو ناچ نچائیں

    جانے دو جس سمت بھی جائیں

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    تیر رہی ہے یوں پانی پر

    پھول کھلے ہیں جوں پانی پر

    آؤ ذرا امی کو دکھائیں

    کیا اچھا تالاب بنا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے