Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں کہا جائے گا

ذیشان ساحل

ہمیں کہا جائے گا

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    ہمیں کہا جائے گا کہ ہاتھ اوپر اٹھا لیں

    اور اپنے طلائی خواب، نقرئی وعدے

    اور کانسی کے پھول ہمارے حوالے کر دیں

    اپنی محبوبائیں والدین اور دوست

    ہمارے سپرد کر دیں

    اپنی زمین اور آسمان گروی رکھ دیں

    اپنے سمندر اور صحرا

    برائے نام قیمت پہ فروخت کر دیں

    کشتیوں اور جنگلوں کو آگ لگا دیں

    دریا اور پل خالی کر دیں

    گھر چھوڑ کے چلے جائیں

    اور پیچھے مڑ کے نہ دیکھیں

    محبت ایک نا مناسب قدم ہے

    اس سے گریز کریں

    ہمیں کہا جائے گا کہ

    آئندہ کچھ نہ کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 736)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے