ہموار
نقش مٹتا ہے
تو مٹ جائے
قدم ہیں ثابت
موج سرکش ہے اگر
ہم بھی بہت ضدی ہیں
روز اک نقش نیا ثبت کریں گے یوں ہی
پر اگر کٹ بھی گئے
حوصلہ شہ پر ہوگا
جاری تخئیل کی پرواز رہے گی یوں ہی
ہم نہیں دریاؤں کے انجام سے ڈرنے والے
راستہ کر کے سمندر کو گزر جائیں گے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.