ہپی برتھ ڈے ٹو می
شام سے میرے سامنے
ٹیبل پر اک کیک رکھا تھا
شمعیں بھی کتنی تھیں لیکن
اب کے جلنا مجھ کو پڑا تھا
تنہا بیٹھ کے سوچ رہا تھا
اب تو شام کے آخری پل ہیں
اب کی بار وہ یہ دن کیسے بھول گیا ہے
کیا وہ آنے سے قاصر ہے
لیکن فون تو کر سکتا تھا
ایس ایم ایس تو کر سکتا تھا
پھر میں نے دل کو سمجھایا
شاید کوئی مجبوری ہو
آخر آنکھوں کے پانی سے خود کو بجھا کر
سالگرہ کا کیک بھی میں نے کاٹ دیا ہے
چھری چلی ہے کیک پہ لیکن
دل پر گہرا زخم لگا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.