تتلی جگنو رنگ و خوشبو
گل و بلبل جیسے
استعارے نہیں ہیں پاس مرے
کیونکے میں نے
سسکتی سلگتی تڑپتی ہوئی
زندگی کو دیکھا ہے
کھلی آنکھ سے
میں نے دیکھی ہے
لہو سے تر سڑکیں
میں نے دیکھے ہیں جنرل وارڈ میں
بے بسی سے ایڑیاں رگڑتے ہوئے
بچے بوڑھے لاچار
میں نے دیکھی ہیں
روٹی کے بدلے
ردا ہوتی ہوئی
تار تار
مرے شعور میں
آج بھی تازہ ہے
سارہ شگفتہؔ کے بنا کفن کے
پھول جیسے بچے کی لاش
میں نے دیکھی ہے
مسجد کی ٹوٹتی ہوئی محراب
اب مری بے نور آنکھیں
کیسے دیکھے کوئی حسین خواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.