Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چہرہ ایک کہانی ہے

ناہید اختر بلوچ

ہر چہرہ ایک کہانی ہے

ناہید اختر بلوچ

MORE BYناہید اختر بلوچ

    ہر چہرہ ایک کہانی ہے

    جب چہرے پڑھنا سیکھو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ پہ اک نقشہ ہے

    اس میں رستے ہی رستے ہیں

    یہ رستے بھول بھلیاں ہیں

    جب بھول بھلیاں بھٹکو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ ایک سمندر ہے

    ہر نقش کی اٹھتی لہروں میں

    جب پانی پانی اترو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ ایک عمارت ہے

    دو کھڑکی جیسی آنکھوں میں

    کچھ دور کھڑی حیرانی کو

    جب حیرانی سے دیکھو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ اک مہتاب بھی ہے

    اور روپ نگر کا خواب بھی ہے

    اس خواب کا ایک عذاب سنو

    وہ روپ نگر ہے شیشے کا

    جب کرچی کرچی بکھرو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ ایک نشاں بھی ہے

    ہر چہرہ ایک زباں بھی ہے

    جب اس کی رمز کو جانو گے

    جب اس کی باتیں سمجھو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    ہر چہرہ ایک کہانی ہے

    جب چہرے پڑھنا سیکھو گے

    تب کوئی کہانی لکھو گے

    آنکھوں کی زبانی لکھو گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے