ہر چہرہ ایک کہانی ہے
ہر چہرہ ایک کہانی ہے
جب چہرے پڑھنا سیکھو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ پہ اک نقشہ ہے
اس میں رستے ہی رستے ہیں
یہ رستے بھول بھلیاں ہیں
جب بھول بھلیاں بھٹکو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ ایک سمندر ہے
ہر نقش کی اٹھتی لہروں میں
جب پانی پانی اترو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ ایک عمارت ہے
دو کھڑکی جیسی آنکھوں میں
کچھ دور کھڑی حیرانی کو
جب حیرانی سے دیکھو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ اک مہتاب بھی ہے
اور روپ نگر کا خواب بھی ہے
اس خواب کا ایک عذاب سنو
وہ روپ نگر ہے شیشے کا
جب کرچی کرچی بکھرو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ ایک نشاں بھی ہے
ہر چہرہ ایک زباں بھی ہے
جب اس کی رمز کو جانو گے
جب اس کی باتیں سمجھو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
ہر چہرہ ایک کہانی ہے
جب چہرے پڑھنا سیکھو گے
تب کوئی کہانی لکھو گے
آنکھوں کی زبانی لکھو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.