ہر روز ہم اپنے خوابوں کی توہین کریں
ہم روز ہم اپنے خوابوں کی توہین کریں
وہ خواب
جو اپنے پل پل کی اس راکھ سے ہم تعمیر کریں
جب دل میں درد بگولہ بن کر اٹھتا ہے
سینے میں گھر کا سناٹا
آنکھوں میں وحشت بولتی ہے
جب پاؤں میں آوارگی کی زنبیل لئے
ہم دھواں اڑاتی بستی میں
تنہا آوارہ پھرتے ہیں
اور چہروں کے سیلاب میں تجھ کو ڈھونڈتے ہیں
جب ویراں گھر
زخمی آنگن
ناسور برستے لہجے میں فریاد کریں
جب بچے زرد دوپہروں میں
اک دھوپ کی چادر تان کے سر پر ناچ کریں
ہم ایسی زرد دوپہروں میں
جب دکھ کی راکھ برستی ہے
اس راکھ کو تیری یاد کے زیور پہنا کر
راتوں کو خواب پروتے ہیں
اور دوسری صبح
وہ خواب انا کی تھال میں رکھ
مجروح پندار کے ہاتھوں
تیرے قدموں پہ ہم ڈالتے ہیں
وہ خواب جو اپنے پل پل کی اس راکھ سے ہم تعمیر کریں
ہر روز ہم اپنے خوابوں کی توہین کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.