حرف یقیں
ایک دن وقت کا جھلسا ہوا میلا چہرہ
اک دل افروز جلا پائے گا
سرگزشت غم دوراں کا مصنف اک دن
ساری نا گفتہ حکایات کو جائے گا
وہ دل آرام سے موسم وہ خنک وادیٔ رنگ
جن کی خوشبو پہ اجارہ رہا
سفاک ستم رانوں کا
جن کے پھولوں میں پھلوں میں تھا لہو
سیکڑوں جاں سوختہ انسانوں کا
اب وہ تاریخ زبوں
وقت نہ دہرائے گا
وہ پسینہ جو ٹپکتا ہے تھکے اور تپے جسموں سے
میرے احساس کے ماتھے پہ نمی ہے جس کی
ایک دن روئے زمیں کا وہی غازہ بن کر
اپنی کھوئی ہوئی محنت کا صلہ پائے گا
اور
شداد صفت
غم کا بھیانک آسیب
موت کے گھاٹ اتر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.