Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرف

MORE BYاعجاز فاروقی

    وادی وادی صحرا صحرا پھرتا رہا میں دیوانہ

    کوہ ملا

    تو دریا بن کر اس کا سینہ چیر کے گزرا

    صحراؤں کی تند ہواؤں میں لالہ بن کر جلتا رہا

    دھرتی کی آغوش ملی

    تو پودا بن کر پھوٹا

    جب آکاش سے نظریں ملیں

    تو طائر بن کے اڑا

    غاروں کے اندھیاروں میں میں چاند بنا

    اور آکاش پہ سورج بن کر چمکا

    پھر بھی میں دیوانہ رہا

    اپنے سپنوں خوابوں کی الٹی سیدھی تصویر بنائی

    ٹیڑھی میڑھی لکیریں کھینچیں

    لیکن جب اک حرف ملا

    گویا نور کی کرنیں میرے دو ہونٹوں میں سمٹ آئی ہیں

    میں یہ چراغ الہ دیں لے کر

    غاروں کے اندھیاروں میں کھوئے ہوئے موتی ڈھونڈ رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے