Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہرجائی

MORE BYضیا جالندھری

    شام لوٹ آئی گھنی تاریکی

    اب نہ آئے گی خبر راہی کی

    جاگی تاروں کی ہر اک راہ گزار

    دور اڑتا نظر آتا ہے غبار

    آپ کی باتیں ہیں کتنی پھیکی

    کس کی راہ تکتی ہو کون آنے لگا

    کیا تمہیں بھی کوئی بہکانے لگا

    ان کی آنکھیں ہیں کہ خوابوں کا فسوں

    ان کی باتیں ہیں کہ الفت کا جنوں

    آپ کو کاہے کا غم کھانے لگا

    نیم شب نیند کے ماتے تارے

    راہ تک تک کے کسی کی ہارے

    کس قدر سچی تھیں ان کی باتیں

    ان کے ساتھ آئی گئی تھیں راتیں

    آپ کے ہاتھ ہیں یا انگارے

    میں بھی سمجھی تھی اسے دل کے قریب

    میری معصوم بہن میری رقیب

    کیا کہا آپا نہیں چپ رہیے

    اچھا کہہ ڈالیے کہیے کہیے

    آپ کی آنکھیں ہیں کس قدر مہیب

    صبح رک رک کے ستارے ڈوبے

    غم نہ کھاؤ کہ جو ہارے ڈوبے

    آپا جی بھر کے مجھے رونے دیں

    غم کی موجوں میں فنا ہونے دیں

    کون ساحل کے سہارے ڈوبے

    مأخذ :
    • کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 78)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے