Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حشر

MORE BYخواجہ ربانی

    میں حیراں ہوں

    کہ کس منزل میں ہوں

    مری چاروں طرف اک بھیڑ سی ہے

    میں تنہا بھی نہیں ہوں

    مگر تنہائی سی محسوس ہوتی ہے

    تو کیا یہ حشر ہے

    سنا تھا حشر ہوگا

    ساری روحیں اک خدا ہوگا

    یہی موقع حساب و عدل کا ہوگا

    شفا کام آئے گی نہ رشتہ معتبر ہوگا

    سمجھ میں یہ نہیں آتا

    خدا میں ہوں یا یہ سب ہیں

    یہ سب کے سب خدا ہیں

    اور مجھ سے چاہتے ہیں

    حساب دل حساب جاں

    حساب رشتۂ قرض گراں

    توقع کی شعاعیں ہر طرف سے

    میری جانب آ رہی ہیں

    مجھے اپنی نظر اپنی سمجھ اپنی صدا

    کھوئی سی لگتی ہے

    کہیں اس خاک میں لتھڑی سی لگتی ہے

    میں دھیرے دھیرے جیسے گھٹ رہا ہوں

    مٹ رہا ہوں

    خدا میں ہو نہیں سکتا

    خدا مٹتا نہیں ہے

    میں بندہ ہوں

    مرا کیا حشر ہوگا

    یہ میرا خواب ہے یا واقعہ ہے

    اگر یہ خواب ہے تو ٹوٹ جائے

    اگر یہ واقعہ ہے حشر ہے تو

    اس طویل و گرم دن کی شام ہو جائے

    میں سونا چاہتا ہوں

    مکمل خاک ہونا چاہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے