Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین دنیا اجڑ گئی تو

ریحان علوی

حسین دنیا اجڑ گئی تو

ریحان علوی

MORE BYریحان علوی

    حسین دنیا اجڑ گئی تو اگر کہیں یہ بگڑ گئی تو

    گماں سے آگے نکل گئی تو گماں سے آگے گمان کر لو

    اٹھاؤ پردہ اور دیکھ لو خود زمیں فروشی کے روپ کتنے

    نقاب پوشوں کی بھیڑ میں سب ہمارے کل کے یہ سوداگر ہیں

    ان ہی کی حرص و ہوس کے باعث ہماری دنیا اجڑ رہی ہے

    گرم ہواؤں میں گھر رہی ہے

    بدلتے موسم کا استعارہ زمیں کو تاراج کر رہا ہے

    پہاڑ و دریا نگلنے والے شجر فروشی میں لگ گئے ہیں

    وہ خوش نما گیت گاتے پنچھی اب اپنے رستے بدل رہے ہیں

    شکاری آنکھوں سے بچ رہے ہیں

    یہ دریا گرمی سے جل رہے ہیں پہاڑ کروٹ بدل رہے ہیں

    زمیں کا زیور اتر رہا ہے اور جنگلوں میں غدر مچا ہے

    سلگتے صحرا بسانے والو نرالی دنیا سجانے والو

    سمندروں پر شہر بناؤ فلک پہ تم کہکشاں سجاؤ جہان نو خوب تر بساؤ

    مگر زمیں کو نہ بھول جانا لٹا رہی ہے جو آب و دانہ

    حسین دنیا اجڑ گئی تو اگر کہیں یہ بگڑ گئی تو گماں سے آگے نکل گئی تو

    نہ تم رہو گے نہ ہم رہیں گے نہ موسموں کے یہ رنگ رہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے