Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا ایک قلم ہے

ایچ بی بلوچ

ہوا ایک قلم ہے

ایچ بی بلوچ

MORE BYایچ بی بلوچ

    میں نے ہواؤں کا گیت سننا چاہا

    مگر سن نہ سکا

    گیت بازاری بھاؤ تاؤ سے کتراتے ہیں

    اور یہاں وحشت زدہ آوازوں میں سے

    ترنم کی علیحدگی کا کوئی بندوبست نہیں

    جب میں سویا ہوا تھا

    ہوا بھوکے بچوں کی لوری بن گئی تھی

    میں ہوا کو معطر محسوس کرنا چاہتا ہوں

    مگر یہ ہمیشہ

    جھلسی ہوئی لاشیں ڈھونڈ لیتی ہے

    یہ تپتی ہوئی لو میں

    اور سردیوں کی اداس ٹھٹھرتی ہوئی شام کو

    لوگوں کے پھٹے ہوئے کپڑوں میں گھس جاتی ہے

    ہوا ایک بہترین خطیب ہے

    جب ہم

    گرم یا سرد ہونے لگیں

    یہ تقدیر کے الفاظ بن کر

    ہمارے کانوں میں چھپ جاتی ہے

    ہوا ایک قلم ہے

    جو پرانی کہانی میں ہر روز نئے کردار گاڑ دیتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے