Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا

MORE BYملکہ نسیم

    ہوا موسم کی رقاصہ

    پہن کر پاؤں میں پتوں کے گھنگھرو

    ڈولتی جائے

    کبھی انگلی پکڑ کر بادلوں کی جھوم کر گائے

    کبھی بارش کی چادر اوڑھ کر

    آنگن بھگو جائے

    کسی معصوم لڑکی کا کبھی آنچل اڑا جائے

    ہوا موسم کی رقاصہ

    کبھی کلیوں کے رخساروں پہ

    بوسے لے شرارت سے

    کبھی کھلتے ہوئے پھولوں کی شاخوں

    سے جدا کر دے

    کبھی لڑنا پہاڑوں سے

    چراغوں سے کبھی ٹکر

    یہی کشتی ڈبو دیتی ہے اکثر لا کے ساحل پر

    ہوا موسم کی رقاصہ

    چلے جب سنسناتی بچپنا آنچل میں چھپ جائے

    بنے باد صبا جب بھی تو خوشبوئیں چرا لائے

    کبھی خوشیوں کی لے پر رقص کرتی

    یہ نظر آئے

    کبھی ٹوٹی ہوئی شہنائیوں میں سسکیاں بن کر اتر جائے

    سیہ راتوں میں آنچل چاندنی کا

    ڈھونڈنے نکلے

    بھری برسات میں بجلی سے درپن مانگنے نکلے

    ہوا موسم کی رقاصہ

    اگر یہ تھک گئی انسان جینا بھول جائے گا

    اگر یہ رک گئی بادل برسنا بھول جائے گا

    دعا یہ ہے نہ تھکنے پائیں اس کے یہ تھرکتے پاؤں

    رہے یہ رقص میں مشغول صبح و شام

    ہوا موسم کی رقاصہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے