Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا جب تیز چلتی ہے

ابرار احمد

ہوا جب تیز چلتی ہے

ابرار احمد

MORE BYابرار احمد

    ہوا جب تیز چلتی ہے

    شکستہ خواب جب مٹیالے رستوں پر

    مراد امن پکڑتے ہیں

    جھکی شاخوں کے ہونٹوں پر

    کسی بھولے ہوئے نغمے کی تانیں

    جب الٹتی ہیں

    گزشتہ وہم کی آنکھیں مرے سینے میں گرتی ہیں

    ستارے جب لرزتے ہیں

    مری آنکھوں کی سرحد پر

    افق دھند لانے لگتا ہے

    مہک آتے دنوں کی پھیل جاتی ہے

    مشام جاں میں اک منہ زور خواہش

    موت بن کر جاگتی ہے جب

    گزشتہ وہم کی آنکھیں مرے سینے میں گرتی ہیں

    گلے جب وقت ملتے ہیں

    ترے میرے زمانوں کے پرندے

    اڑنے لگتے ہیں

    سحر جب دھیمی دھیمی دستکوں میں

    نیند کی جھولی میں گرتی ہے

    میں تیرے ہاتھ

    خوابوں کے پھسلتے لمس پر محسوس کرتا ہوں

    ترے ہونٹوں کی لرزش

    مجھ سے رخصت میں لپٹتی ہے

    میں تجھ کو دیکھ سکتا ہوں

    مجھے پھر مل سکے گا واہمہ

    جس قید میں آ کر

    مری عمریں سنورتی ہیں

    وہ موسم جس میں تیرے نام کی خوشبو

    مری سانسیں بھگوتی ہے

    وہی اک شام

    جس آنچل میں مرا دل دھڑکتا ہے

    وہی اک زندگی جس میں

    گزشتہ وہم کی آنکھیں مرے سینے میں گرتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Aakhrii Din Se pehle (Pg. 102)
    • Author : Abrar Ahmed
    • مطبع : Tahir Aslam Gora, Gora Publishers (1997)
    • اشاعت : 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے