ہوا کو آوارہ کہنے والو
ہوا کو آوارہ کہنے والو
کبھی تو سوچو، کبھی تو لکھو
ہوائیں کیوں اپنی منزلوں سے بھٹک گئی ہیں
نہ ان کی آنکھوں میں خواب کوئی
نہ خواب میں انتظار کوئی
اب ان کے سارے سفر میں صبح یقین کوئی
نہ شام صد اعتبار کوئی
نہ ان کی اپنی زمین کوئی نہ آسماں پر کوئی ستارہ
نہ کوئی موسم نہ کوئی خوشبو کا استعارہ
نہ روشنی کی لکیر کوئی، نہ ان کا اپنا سفیر کوئی
جو ان کے دکھ پر کتاب لکھے
مسافرت کا عذاب لکھے
ہوا کو آوارہ کہنے والو
کبھی تو سوچو!
- کتاب : Mohabbatein Jab Shumar Karna (Pg. 93)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.