Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا

MORE BYذیشان ساحل

    بہت دن سے

    کئی ان دیکھے الزامات کے باعث

    ہوا مطلوب ہے ہم کو

    ہوا تاریک راتوں میں

    ہمارے خواب لے جاتی ہے

    اور واپس نہیں کرتی

    ہمارے خط چراتی ہے

    ہمارے دل کی باتیں

    راہ گیروں کو سناتی ہے

    ہمارے گیت

    میدانوں گلی کوچوں میں گاتی ہے

    ہم اپنے دل کے

    زنگ آلود خانوں میں

    محبت جوڑ کے رکھتے ہیں

    لیکن شام ہوتے ہی

    ہوا اک نرم جھونکے سے

    یہ خانے کھول لیتی ہے

    وہاں جو کچھ ہے لے جاتی ہے

    اور ہم سے اجازت تک نہیں لیتی

    محبت قرض ہے

    یہ بات کہنے کی

    ہمیں مہلت نہیں دیتی

    ہمیں کاغذ پہ اپنا نام

    اپنے ذمے واجب خواب

    لکھنے کی سہولت تک نہیں دیتی

    ہوا پر جرم کو ثابت ہوئے

    مدت ہوئی شاید

    ہوا مفرور ہے جب سے

    ہوا آئی تو ہم اس کو

    کسی اندھے کنویں میں بند کر دیں گے

    یا اک تاریک تہہ خانے میں لے جا کر

    سمندر سے زیادہ بے کراں

    تنہائی کا پابند کر دیں گے

    اگر ممکن ہوا تو ہم ہوا کو

    خشک پتوں کی طرح سے

    خاک کا پیوند کر دیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 510)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے