موسم کوئی سا بھی ہو
بہت زرد دوپہروں والا
بہت کالا بھیگے اندھیروں والا
ہوائیں جب بھی چلتی ہیں
یادوں کی گرد اڑاتی ہیں
لمحے اڑ کر
وقت کو واپس لاتی ہیں
سنسناتی آہ بھرتی
ویرانوں میں
ادھر سے ادھر
منڈلاتی ہیں
یادیں گنگناتی ہیں
اور جب بارش آتی ہیں
دکھ بھی بھیگ جاتے ہیں
زخم تازہ ہوتے ہیں
بھیگے دکھ تکلیف دیتے ہیں
زخم رستے رہتے ہیں
ہوائیں جب بھی چلتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.