Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حوا کی بیٹی

کومل راجہ

حوا کی بیٹی

کومل راجہ

MORE BYکومل راجہ

    سنو ایسا بھی کبھی ہوتا ہے کیا

    کہ چھ راتوں پہ ایک کھڑکی سے

    تین موسم اترے ہوں

    اور ساتویں دن کی بھاری رات میں

    آسمانی بلائیں

    کائنات کے مکمل ہونے کے دکھ میں

    شب ہجر مناتی ہوں

    چھ دن خدا نے میری مٹی کو گوندھا

    اور ساتویں رات مجھے

    سانس پھونک کر دنیا کے حوالے کر دیا گیا

    دنیا جس میں سات رنگ قوس و قزح کے

    اور آٹھواں رنگ بہار

    بھنوروں کے نتھنوں سے ہو کر

    زہریلا رس بناتے ہیں

    جو محبت کے نام پر

    فرصت کی خالی شیشیوں میں

    بھر بھر کر مفت بانٹا جاتا ہے

    رس بھرے جھوٹوں کا ذائقہ چکھ چکھ کر

    سچ میرے وجود میں متلی کی طرح تیرتا ہے

    جب بھی یوں ہی کھڑکی سے موسم اترتے ہیں

    میرے جسم سے سوندھی مٹی کی خوشبو اٹھتی رہتی ہے

    اور ہر چھٹے دن کی ساتویں رات کا

    طواف مکمل ہونے پر

    ہجر میری آنکھوں کو چوم چوم کر

    سنگ سیاہ بنا دیتا ہے

    بولو ایسا بھی کبھی ہوتا ہے کیا

    کہ پتھر آنکھوں سے

    کانچ کی کھڑکی کے پار

    اترتے موسموں کی بدلتی رتوں کو دیکھا جا سکے

    تو کیوں نہ پھر آفاقی بلاؤں کی صف میں شریک ہو کر

    کائناتی شب ہجراں کا ابدی ماتم منایا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے