Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیات رواں

گلناز کوثر

حیات رواں

گلناز کوثر

MORE BYگلناز کوثر

    بظاہر کہیں کوئی ہلچل نہیں ہے

    حیات رواں اپنے مرکز سے چمٹی ہوئی ہے

    بہت عام بے کار الجھے دنوں کی

    ملائم سی گٹھری میں رکھی ہوئی

    ایک بے نام سی دوپہر ہے

    ہوا چل رہی ہے

    نہ جانے کہاں

    گہرے بے چین بادل کے ٹکڑے

    اڑے جا رہے ہیں

    پریشان سڑکوں پہ بہتے ہوئے زرد پتے

    فضا میں بکھرتا ہوا کچھ غبار مسلسل

    ذرا پل دو پل کو

    بہت دور پتوں پہ ہنستا ہوا

    تیز سورج

    مگر پھر چمکتی ہوئی اک کرن پر

    جھپٹتے ہوئے گدلے بادل

    کھلے آسماں پر ٹھہرتے نہیں ہیں

    ہوا چلتی رہتی ہے رکتی نہیں ہے

    درختوں پہ شاخیں

    ادھر سے ادھر ڈولتی ہیں

    ادھر سے ادھر

    میری چشم تصور میں اڑتے ہوئے چند ٹکڑے

    لپکتے جھپکتے خیالات کے میلے بادل

    کہیں سطح دل پر ٹھہرتے نہیں ہیں

    بظاہر جہاں کوئی ہلچل نہیں ہے

    مگر یہ غبار مسلسل اڑائے چلی جا رہی ہے

    ہوا چلتی رہتی ہے رکتی نہیں ہے

    حیات رواں اپنے مرکز سے چمٹی ہوئی ہے

    مگر بے نام سی دوپہر کے

    سکوت نہاں میں

    عجب بے کلی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 28)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے