Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیولے

MORE BYعارف عبدالمتین

    سمندروں کے مہیب طوفاں میرے عزائم کے ساحلوں سے شکست کھا کر پلٹ چکے ہیں

    میں کوہساروں کی ہستبوں سے بھی آسماں کا وقار بن کر الجھ چکا ہوں

    میں جنگلوں کی ہواؤں کا زور توڑ دیتا رہا ہوں اپنے نفس کی شوریدہ سطوتوں سے

    مرے تفکر کی گرم رفتاریوں سے لرزاں رہے ہیں صحراؤں کے بگولے

    یہ ذکر ہے اس طویل ماضی کا میں اکیلا تھا اس بھری کائنات میں جب

    فقط مری جاں گداز تنہائی سایہ بن کر تھی ساتھ میرے

    میں ان دنوں سوچتا تھا میرا وجود آئینہ دار تاب و تواں ہے جس کو

    زوال آمادگی سے نسبت نہیں ہے کوئی

    اور آج جب کہ یہ میرے بچے

    جنہیں زمانے کی آنکھ نے میرے دست و بازو کا روپ سمجھا

    مری توانائیوں کے مرکز کا عکس جانا

    مرے رگ و پے میں ایک احساس خوف ہر دم ابھارتے ہیں

    تو سوچتا ہوں

    میں کتنا کمزور ہو گیا ہوں

    ہوا کا اک ناتواں سا جھونکا بھی ان کے پہلو سے جب گزرتا ہے

    لاکھ اندیشے جاگ اٹھتے ہیں میرے دل میں

    عجیب تشویش گھیر لیتی ہے جسم و جاں کی تمام تابندہ وسعتوں کو

    میں اپنے بچوں کو اپنی قوت کہوں کہ بے ہمتی کا مظہر

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. e-277 p-265)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے