حضرت امیر خسرو کی نظم کا تخلیقی ترجمہ
میں نے جب پوچھا کہ روشن چاند سے بڑھ کر ہے کیا
ناز سے بولا وہ بت چہرہ مرا چہرہ مرا
میں نے پوچھا کس کی کوئل سے بھی میٹھی ہے نوا
اس نے دعوے سے کہا میرا گلا میرا گلا
میں نے پوچھا پیار کرنے والوں کا شیوہ ہے کیا
چیخ کر اس نے کہا پاس وفا پاس وفا
میں نے پوچھا مجھ پہ کیوں کرتے ہو یوں جور و جفا
ہنس کے بولا وہ صنم میری رضا میری رضا
میں نے پوچھا موت سے بڑھ کر بھلا ہے کیا بلا
جھٹ سے بولا مجھ سے میرے یار کا ہونا جدا
میں نے پوچھا زندگی کے درد کی کیا ہے دوا
اس نے شوخی سے کہا جلوہ مرا جلوا مرا
میں نے پوچھا حور ہو جنت کی یا کوئی پری
وہ صنم کہنے لگا میں ہوں بتوں کا بادشاہ
ذکر خسرو ناتواں کا جب کیا کہنے لگا
وہ تو کرتا ہے مجھے سجدہ سدا سجدہ سدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.