حفظ ما تقدم
کہا اک بھیڑ نے کچھ میمنوں سے
مرے پیارو ہمیشہ ساتھ ریوڑ کے رہو
تمہارے دائیں بائیں آگے پیچھے کوئی ہو
جو ڈھال کی صورت محافظ ہو
چراگاہوں سے باہر
جگمگاتے راستے تم کو بلائیں گے
چمکتی لہلہاتی خستہ ہریالی لبھائے گی
تمہارے دل کو کھینچے گی
تم اپنے پاؤں اپنے ہاتھ میں رکھنا
نہ ہونے کو نہ ہو کچھ بھی
مگر ہونے کو ہو سکتا ہے کچھ بھی
سنو ایسے کسی انجان رستے پر
کسی بے دھیان لمحے میں
اچانک بھیڑیے حملہ جو کر دیں
دل دہشت زدہ میں ایک دہلاتی ہوئی خواہش
بہ صد حسرت امڈتی ہے
رگوں میں سنسناتی ہے
یہ کہتی ہے کہ ہائے
کاش ان کتوں کی سن لیتے
جو دن بھر بھونکتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.