ہجر کی راتیں
ہجر کی راتیں کالی کالی
اس پر یاد کسی کی جاری
ایسے گہرے سناٹے میں
کس سے کہیں ہم غم کی کہانی
دنیا ساری سوتی ہے
تارے گننا بے چینی میں
آہیں بھرنا بیتابی میں
آہ ہماری سونے والو
اس حالت میں لاچاری میں
رات بسر یوں ہوتی ہے
کشتۂ غم کی اب تربت پر
حسرت روتی ہے حسرت پر
ایک اداسی کا عالم ہے
سونے والے کی قسمت پر
شمع بالیں روتی ہے
جس میں حسرت کی بستی ہے
جس کی بلندی ہر پستی ہے
یعنی جس کو دل کہتے ہیں
جس پر سب دنیا ہنستی ہے
ایک انوکھا موتی ہے
چرخ نے بیدردی بے رحمی
سچ تو یہی ہے اس سے سیکھی
آؤ عالمؔ کچھ تو بتاؤ
سب کچھ ہے پر یاس کسی کی
یاد بھلا کیوں کھوتی ہے
- کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 359)
- Author : Mirza Mohammad Yousuf
- مطبع : M. R. Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.