ہجر کی عمر بڑھی ہے
ہجر کی عمر بڑھی ہے تو ہم ان آنکھوں کو
اب کسی خواب نگر میں نہیں جانے دیں گے
غم سے اب دوستی کر لیں گے
خوشی کو نہیں آنے دیں گے
ہجر کے وقت میں احوال شب و روز کا کیا پوچھتے ہو
اس میں ساعت بھی زمانوں سے بڑی ہوتی ہے
دن کھڑا ہوتا ہے جلاد کے مانند سبھی راتوں پر
رات ڈائن کی طرح
وقت کے ناکے میں اڑی ہوتی ہے
ہجر کے ساتھ میں وہ قہر ہے
جینا بھی گراں اور نہ جینا مشکل
ہجر کے ہاتھ میں وہ زہر ہے
پینا بھی محال اور نہ پینا مشکل
ہجر درویش نہیں
ہجر کم اندیش نہیں
ہجر نہیں پیر مغاں
ہجر عیار ہے
دنیا کا طلب گار ہے
اب تک ہے جواں
ہجر کی عمر بڑھی ہے تو چلو ہم خود ہی
نقش سب دل سے مٹا دیتے ہیں
ہاتھ جینے سے اٹھا لیتے ہیں
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 496)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.