Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر نگری

MORE BYسعدیہ صفدر سعدی

    تری موجودگی موجود ہے تو پھر

    یہاں سب کچھ

    مجھے پھیکا فنا جیسا

    سکوت مرگ جیسا لگ رہا ہے کیوں

    نہ دنیا ہے نہ شور و غل

    نہ ہنگامے

    نہ دل کو کھینچتے میلے جھمیلے ہیں

    نہ لوگوں کے تماشے ہیں نہ آنکھوں میں کوئی رونق

    نہ سانسوں میں حرارت ہے

    نہ ہاتھوں میں قلم میرے

    نہ ہی تکیے تلے غزلیں نہ ہی نظمیں

    نہ زلفوں کو سنورنا آ رہا ہے اور نہ اب آئی برو

    میں ہیں دھنک قوسیں نہ مسکارے سے پلکوں کو شب کی سیاہی دی

    نہ سرمے سے بنائی طور سی آنکھیں

    نہ اب ساڑی پہنتی ہوں

    نہ اب پٹیالہ شلواریں نہ کرتے اور نہ چوڑی دار پاجامے

    نہ ناخن نیل پاش سے بناتی ہوں ستارے میں

    نہ عاطفؔ کا کوئی گانا سنا ہے اور نہ راحتؔ کی قوالی ہی

    عجب بیزار سے دن رات ہیں میرے

    نہ بادل ہیں نہ بارش ہے

    نہ جگنو ہیں پرندے ہیں

    یوں ہی بے وقت روتی ہوں

    دما دم بس

    اڑھائی تین تک میں رات کے سوتی ہوں آخر یہ

    ہوا کیا ہے مجھے سعدیؔ

    یہ کیا ویرانگی ہے سامنے میرے

    مرا کمرہ ہے یا صحرا

    مری آنکھیں ہیں یا دریا

    ہوا کیا ہے کھلے کچھ تو

    بڑی معصوم لڑکی ہوں

    مجھے کب یاد ہے میں ہوں مقید کچھ دنوں سے

    ہجر نگری میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے