ہجر و وصال
خود اپنے دل کا خون فضا میں اچھال کے
مضموں لکھے ہیں ہم نے فراق و وصال کے
کچھ سانحوں کی یاد ہے عنوان روز و شب
کچھ حادثے ہیں نوک زباں ماہ و سال کے
اک ناتمام درد شریک چمن رہا
شاخوں پہ کونپلوں کی نقابیں اجال کے
صحن حرم سے انجمن مے فروش تک
دو گام فاصلہ ہے ذرا دیکھ بھال کے
پچھتا رہے ہیں نغمہ سرایان فصل گل
بزم چمن سے سرو و سمن کو نکال کے
ہم نے کیا ہے گردش دوراں کو پائمال
ہم نے سہے ہیں زخم زمانے کی چال کے
شورشؔ زمانہ ہم سے موافق نہ ہو سکا
ہم لوگ ہیں چمن میں پرانے خیال کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.