Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجرت

MORE BYآفتاب شمسی

    بہت دنوں سے مجھے انتظار ہے لیکن

    تمہارے شہر سے کوئی یہاں نہیں آیا

    میں سوچتا ہوں تو بس یہ کہ اب تمہاری شکل

    گزرتے وقت کے ہاتھوں بدل گئی ہوگی

    خمیدہ زلفوں کی کالی گھٹا میں اب شاید

    سفید بالوں کی تعداد بڑھ گئی ہو گی

    تمہارے گال پہ جو ایک تل چمکتا تھا

    پتہ نہیں وہ چمک اس میں اب بھی باقی ہے

    تمہاری آنکھوں میں اک چاندنی سی روشن تھی

    پتہ نہیں وہ دمک اس میں اب بھی باقی ہے

    تمہاری باتوں میں پھولوں کی سی مہک تھی جو

    پتہ نہیں وہ مہک اب بھی سننے والے کو

    مشام جاں میں اتر کر نہال کرتی ہے

    تمہارے ماتھے پہ جو ایک چاند روشن تھا

    مجھے گمان ہے وہ چاند بجھ گیا ہوگا

    میں سوچتا ہوں تو بس اس قدر کہ اب تم نے

    پرانے قصے کو دل سے بھلا دیا ہوگا

    یقیں مجھے بھی ہے اب مل نہ پائیں گے ہم تم

    مگر یہ رشتۂ دل کس طرح سے توڑا جائے

    فسانہ جو کہ مکمل نہ ہو سکا اس کو

    کہاں پہ ختم کیا جائے کیسے موڑا جائے

    بہت دنوں سے مجھے انتظار ہے لیکن

    تمہارے شہر سے کوئی یہاں نہیں آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Khla Ki Dhund Men Ham Chal Rahe Hain (Pg. 90)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے