ضروری کاغذوں کی فائلوں سے
بے ضروری
کاغذوں کو
چھانٹا جاتا ہے
کبھی کچھ پھینکا جاتا ہے
کبھی کچھ بانٹا جاتا ہے
کئی برسوں کے رشتوں کو
پلوں میں
کاٹا جاتا ہے
وہ شیشہ ہو
کہ پتھر ہو
بنا دم کا وہ بندر ہو
نشانوں سے بھرا
یا کوئی بوسیدہ کلنڈر ہو
پرانے گھر کے طاقوں میں
مچانوں میں
وہ سب!!
چھوٹا ہوا اپنا
کبھی بن کر کوئی آنسو
کبھی بن کر کوئی سپنا
اچانک
جگمگاتا ہے
وہ سب کھویا ہوا
اپنے نہ ہونے سے ستاتا ہے
مکانوں کے بدلنے سے
نئے خانوں میں ڈھلنے سے
بہت کچھ ٹوٹ جاتا ہے
بہت کچھ چھوٹ جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.