Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حکایت شب

پرتو روہیلہ

حکایت شب

پرتو روہیلہ

MORE BYپرتو روہیلہ

    چنانچہ سر شام ہم سب کسی خاندان فرنگی سے بہر ملاقات نکلے

    یہاں میرا ''ہم سب'' سے مطلب ہے وہ دوسرے ہم وطن اور پڑوسی کہ جو ملک افرنگ کی اس بڑی

    جامعہ میں حصول زر علم و دانش کو آئے ہوئے تھے

    ''کسی'' سے یہ مطلب ہے ہم کو خبر تک نہیں تھی کہ ہم سب کہاں جا رہے ہیں

    کہاں کس کو کس شخص کی میزبانی ملے گی

    بہرحال یہ طائفہ اجنبی مہمانوں کا اک درمیانے سے گھر میزبانوں ہی کی رہنمائی میں پہونچا

    وہاں ہم سے پہلے بھی کچھ لوگ موجود تھے

    روایات بیگانگی فرنگی میں بستہ

    طنابوں میں برفیلے ٹھٹھرے ہوئے یخ زدہ موسموں میں مقید

    مگر جن کے چہروں پہ ان کی معیشت کے رسمی شگوفے کھلے تھے

    تعارف کی اک مختصر تیز ٹھنڈی سی گردان

    سو آخری نام کے آخری حرف کی ڈوبتی چند لہریں

    سو آخری ہاتھ کے کھردرے چند ریزے

    مرے حافظے میں تو کچھ بھی نہیں رہ گیا تھا

    چنانچہ تعارف کے سنگین فرشوں کو اک بار پھر سے کریدا تو دیکھا

    سطح سخت تھی اور ناخن بڑے نرم تھے

    اس اثنا میں اک خانم میزبان دونوں ہاتھوں میں سینی اٹھائے

    نبید مصفا و گل رنگ کے کچھ بلوریں پیالے سجائے

    بصد ناز و انداز آئیں

    ابھی اس نبید مصفا کے دو چار چکر ہوئے تھے

    کہ بوسیدہ رسموں کی اونچی فصلیں

    تعصب کے تاریک زنداں

    تکلف کی چکنی منڈیریں

    تصنع کی پرخار باڑھیں

    سراسر یہ سب گر گئیں اور اجنبی ہم وطن بن گئے

    مأخذ :
    • کتاب : naquush (Pg. 245)
    • اشاعت : 1979
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے