Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حکمت کا بت خانہ

بیباک بھوجپوری

حکمت کا بت خانہ

بیباک بھوجپوری

MORE BYبیباک بھوجپوری

    شراب شور سے لبریز ہے دنیا کا پیمانہ

    حریف‌ دین و دانش ہے مذاق پیر مے خانہ

    بشر ابلیس کو تزویر نو کا درس دیتا ہے

    مزین ہے گناہ گوناگوں سے ہر پری خانہ

    علوم‌ نو سے روشن بزم ہے تہذیب حاضر کی

    ید تجدید نے ڈھالا ہے دل آویز بت خانہ

    یہ مانا مغربی تعلیم نے پرواز بخشی ہے

    یہ ماہ و خور بھی بن جائیں گے اب قندیل کا شانہ

    خدا کے چاہنے والے ابھی تک بھولے بھالے ہیں

    بنا رکھا ہے حرز جاں سدا ماضی کا افسانہ

    گناہ تازہ کی تخلیق سے ابلیس قاصر ہے

    دماغ فتنہ جو پر ہے مسلط ضعف پیرانہ

    بہت مجبور بے چارہ ہے خود پیرانہ سالی سے

    اسے معلوم کیا ہے معصیت کا تازہ پیمانہ

    خدا والے تعجب ہے کہ معصوم و مقدس ہیں

    عذاب نو بہ نو سے ہے مرصع آئنہ خانہ

    رہ تشکیک پر رخش ہنر پیہم خراماں ہے

    بہت مشکل ہے فطرت کا ابھی تسخیر فرمانا

    مساوات نظر کا مدتوں سے شور سنتا ہوں

    فضا دنیا کی ہے لیکن ابھی تک فرقہ‌ وارانہ

    ہوس کا درس تو یارو بہت ہی خوب ہے لیکن

    ابھی قرآن کی تفہیم سے عاجز ہے فرزانہ

    بتوں کا توڑنا تھا کار آساں عہد ماضی میں

    ولے مشکل ہے ڈھانا آج کی حکمت کا بت خانہ

    قلوب عصر‌ حاضر میں ابھی ایمان ڈھل جائے

    فقیروں کا نہیں دیکھا ہے اعجا‌‌ز کلیمانہ

    تفاخر کے مریضوں کے لئے اکسیر ہوتی ہے

    سراسر بندۂ‌ بیباکؔ کی طرز فقیرانہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے