Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمالہ

MORE BYابرارالحسن

    عجیب بیزار شخص ہے وہ

    اسے عقیدت اذیتوں آزمائشوں سے

    وہ سر پہ دنیا کا بوجھ ڈالے

    روایتوں کے لئے حوالے

    تمام ہمت بکف دیانت

    کنواں نیا روز کھودتا ہے

    پھر اس میں گرتا ہے

    گر کے خود کو نکالنے کی مہم میں دن رات کاٹتا ہے

    اسے محبت ہے ذات کی گہری کھائیوں سے

    کمال حیرت ہے اس نے خود سے کبھی نہ پوچھا

    یہ بوجھ کیسا اٹھا رکھا ہے

    ہے اس اذیت میں مصلحت کیا

    قدم قدم خار دار رستے

    یہ دشت و دریا یہ کوہساروں کے سلسلے سے

    یہ چھوٹی چھوٹی رکاوٹیں ایک پھول حد تک

    یہ لمحے لمحے کی مسکراہٹ کے منتظر لوگ ہسپتالوں میں

    میری آنکھوں سے کیوں چھپے ہیں

    یہ میرے خوابوں سے دور کیوں ہیں

    سلے ہوئے ان کے ہونٹ کیوں ہیں

    کمال حیرت ہے اس نے خود سے کبھی نہ پوچھا

    کوئی صدا سرفروش جذبہ

    کوئی ندا کیوں نہیں بلاتی

    اے دام کلفت کے بے ریا دائمی ستم کش

    میں منتظر ہوں

    کبھی مجھے بھی تو آزما لے

    مأخذ :
    • کتاب : Naqsh Ber Aab (Pg. 98)
    • Author : Abrarul Hasan
    • مطبع : Scheherzade

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے