Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمالہ سے دو دو باتیں

جگر بریلوی

ہمالہ سے دو دو باتیں

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    بھلا مجال کہاں مجھ سے بے زبانوں کی

    کہ منہ سے بات کہوں کچھ فلک نشانوں کی

    ترے وجود سے عالم یہ ہو گیا روشن

    کہ خاک ہند میں رفعت ہے آسمانوں کی

    وہ پھول ہیں ترے دامن میں سامنے جن کے

    بہار گرد ہے دنیا کے گلستانوں کی

    گپھاؤں سے تری نکلیں تو سارے عالم میں

    صدائیں گونج اٹھیں توحید کے ترانوں کی

    بلندیوں سے تری جب رواں ہوئے چشمے

    حیات جن سے ہے دنیا کے باغبانوں کی

    مئے مجاز میں جو نشۂ حقیقت ہے

    وہ یادگار ہے تو عشق کے فسانوں کی

    تری بلندی غرور وقار کے آگے

    چلی نہ ایک ہوائی جہاز رانوں کی

    وہ صور پھونک دے اپنے لب مبارک سے

    کہ یاد تازہ ہو بھولے ہوئے فسانوں کی

    اٹل ہوں جن کے ارادے خیال جن کے بلند

    اٹھیں اب ایسے زمین وطن سے حوصلہ مند

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 130)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے