ہند کی یہ شب مہتاب
آج بھی تیرے لئے سوزش غم کم تو نہیں
زخم دل پر ترے ہمدم کوئی مرہم تو نہیں
تو جو پھولوں کی طرح پھول کر اتراتا ہے
دیکھنا یار ترے جام میں شبنم تو نہیں
ہند کی یہ شب مہتاب بہت خوب سہی
قلب انجم کا مگر درد ابھی کم تو نہیں
چاندنی رات کے وعدے بھی وفا ہوتے ہیں
اے غم دل یہ سبب لائق ماتم تو نہیں
تشنہ کامی مجھے مجبور تو کرتی ہے مگر
تیرے ساغر سے جھجکتا ہوں کہیں ہم تو نہیں
تو نے آسودگیٔ شوق سے کھایا ہے فریب
قلب شاعر میں جو دھڑکن ہے وہ مدھم تو نہیں
آج مسعودؔ کی پلکوں پہ دئے ہیں روشن
ساتھیو ان کے ستاروں سے مگر کم تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.