Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہندی مسلمان

معصوم شرقی

ہندی مسلمان

معصوم شرقی

MORE BYمعصوم شرقی

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    اونچا پربت گہرا ساگر اور چٹئیل میدان

    بنجر صحرا بہتا دریا کھیتی اور کھلیان

    سب دھن میرا کٹیا ہو یا قصر عالیشان

    بھارت ماتا میری ہے یہ میرا ہندوستان

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    میرے دل کا نور ہے میری آنکھ کا تارا دیس

    جگ مگ جگ مگ کرتا ہے انوار سے سارا دیس

    جتنا پیارا دین ہے مجھ کو اتنا پیارا دیس

    گیتا اور گرنتھ ہیں میرے میرا ہے قرآن

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    سن لیں میرے بیری دشمن رہزن دشٹ کٹھور

    پریم کا بل ہے میرے من میں بھیم کا تن میں زور

    اتر دکھن پورب پچھم دھوم ہے چاروں اور

    میرے جیتے جی کیا ہوگا بھارت کا اپمان

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    چپے چپے پر ہیں معابد اور ان کے مینار

    کوچے کوچے میں ہیں مقابر اور ان کے انوار

    ذرے ذرے میں ہیں میرے آبا کے آثار

    میرے جگر کے خون سے باقی میرے وطن کی شان

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    سب سے پہلے دیس میں چمکی ہے میری تلوار

    انگریزوں کی نظروں میں ہوں میں پہلا غدار

    اب تک جگ میں گونج رہی ہے ٹیپو کی للکار

    کون وفا کے بندوں پر رکھ سکتا ہے بہتان

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    کچلوؔ کا اخلاص ہے مجھ میں اجملؔ کا کردار

    سرحد کے گاندھی کی عظمت جوہرؔ کے افکار

    شاہ ظفر کی ہمت جس نے مر کے نہ مانی ہار

    اب بھی میرے ساتھ ہیں لاکھوں عبداللہؔ عثمانؔ

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    مجھ کو اپنے دیس میں ہو سکتا ہے کس کا خوف

    بھارت کی آزاد فضاؤں میں ہے اب کیا خوف

    مر جانا جب برحق ہے تو موت سے کیسا خوف

    اک دن اپنے دیس پہ مجھ کو ہونا ہے قربان

    ہندی مسلمان ہوں میں ہندی مسلمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے