ہم گل ہیں اور گلشن ہندوستاں ہمارا
سب خوشبوؤں کا دامن ہندوستاں ہمارا
جلتے ہیں یا ٹھٹھرتے سب دیس اس جہاں کے
میٹھی رتوں کا آنگن ہندوستاں ہمارا
جب اجڑے منظروں سے مایوس ہوں نگاہیں
دیتا ہے سبز ساون ہندوستاں ہمارا
یہ شیر کا وطن ہے ہنستے کنول کا آنگن
طاؤس کا نشیمن ہندوستاں ہمارا
مغرور پربتوں پر آزاد بادلوں کی
پریوں کا ایک مسکن ہندوستاں ہمارا
ندیوں میں اس کی چاندی کھیتوں میں اس کے سونا
دنیا کا ہے مہاجن ہندوستاں ہمارا
یاروں سے اس کی یاری مشہور تو ہے لیکن
سو دشمنوں کا دشمن ہندوستاں ہمارا
کالی سیاستوں سے کالا نہ ہو سکے گا
سورج کے جیسا روشن ہندوستاں ہمارا
شاید غلط نہیں ہے شادابؔ کا یہ کہنا
سب مذہبوں کا مامن ہندوستاں ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.