ہندوستانی بچے
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
باپو کے وردان کی نہرو کے ارمان کی
آج کے ٹوٹے کھنڈروں پر تم کل دیش بساؤ گے
جو ہم لوگوں سے نہ ہوا وہ تم کر کے دکھلاؤ گے
تم ننھی بنیادیں ہو دنیا کے نئے ودھان کی
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
جو صدیوں کے بعد ملی ہے وہ آزادی کھوئے نہ
دین دھرم کے نام پہ کوئی بیج پھوٹ کا بوئے نہ
ہر مذہب سے اونچی ہے قیمت انسانی جان کی
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
پھر کوئی جے چند نہ ابھرے پھر کوئی جعفر نہ اٹھے
غیروں کا دل خوش کرنے کو اپنوں پر خنجر نہ اٹھے
دھن دولت کے لالچ میں توہین نہ ہو ایمان کی
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
بہت دنوں تک اس دنیا میں ریت رہی ہے جنگوں کی
لڑی ہیں دھن والوں کی خاطر فوجیں بھوکے ننگوں کی
کوئی لٹیرا لے نہ سکے اب قربانی انسان کی
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
رہ نہ سکے اب اس دنیا میں یگ سرمایہ داری کا
تم کو جھنڈا لہرانا ہے محنت کی سرداری کا
ہل ہوں اب مزدوروں کے اور کھیتی ہو دہقان کی
بچو تم تقدیر ہو کل کے ہندوستان کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.