ہندوستانی بچے کا گیت
میں بچہ ہوں میں بچہ ہوں کبھی میں بھی بڑا ہوں گا
ابھی سے کیسے بتلاؤں کہ اس دنیا میں کیا ہوں گا
میں جی بچپن سے پڑھنے اور لکھنے میں لگاؤں گا
کبھی کھیلوں گا خوش ہو کر کبھی پڑھنے کو جاؤں گا
مصیبت کچھ بھی پیش آ جائے ہرگز منہ نہ موڑوں گا
اٹھوں جس کام کے کرنے کو پورا کر کے چھوڑوں گا
میں اس دنیا کے ہر علم و ہنر سے آشنا ہو کر
بجا لاؤں گا ملک اور قوم کی خدمت بڑا ہو کر
میں اپنے صبر اور ہمت سے دکھ پر فتح پاؤں گا
میں تکلیفیں اٹھاؤں گا مگر کچھ کر دکھاؤں گا
میں اپنے ملک کی قوموں کو آپس میں ملا دوں گا
جو لڑتے ہیں انہیں شربت محبت کا پلا دوں گا
مسلمان اور ہندو جین بدھ سکھ اور عیسائی
مری کوشش سے اس دن سب کے سب ہو جائیں گے بھائی
یہ ساری طاقتیں مل کر وطن کے کام آئیں گی
نئی اک روح اس میں پھونک کر اس کو جلائیں گی
نئے سر سے وطن کے دل میں پھر اک جوش اٹھے گا
صناعت کا زراعت کا تجارت کا حکومت کا
بڑھے گی ملک کی رونق بڑھے گی اس کی آبادی
جدھر دیکھو ادھر راحت جدھر دیکھو ادھر شادی
ہوا ایسا تو نیرؔ ہم خوشی کے گیت گائیں گے
غلامی کے زمانے کی کہانی بھول جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.