یہ میں نے دیکھا تھا چھٹپنے میں
کہ جن کا قد ہے بڑا انہیں سب
سلام کرتے
بڑے و چھوٹے سبھی کی آنکھوں
میں دکھتی ان کے لیے بس عزت
تو میں نے ٹھانا میں اپنا قد بھی بڑا کروں گا
سو یہ ہوا بھی
ہم عمر بچوں سے میں ہمیشہ
بڑا ہی ٹھہرا
جن سے قد میں تھا میں برابر
تھا ان سے چھوٹا
سو کھیلنے کو تھا میرے حصہ میں تنہا کونا
مگر مجھے تھا ابھی بھی بڑھنا
جہان بھر سے تھا اونچا بننا
کوئی بھی پہنچے نہ میرے قد تک
یہ چاہ تھی اب جنوں کی حد تک
سو یہ ہوا بھی
ہر ایک احساس اب تھا چھوٹا
ہر ایک رشتہ تھا گھٹنوں ہی تک
سو میں جو روتا ہتاش ہوتا
کوئی گلے سے لگاتا مجھ کو
تھا غیر ممکن
بڑھا بڑھا کے میں اپنی ضد میں
جنوں کا قد یوں بڑھا چکا ہوں
مرے برابر کوئی بھی چادر بچی نہیں ہے
سکوں کے بستر سے پاؤں میرے لٹک رہے ہیں
مگر میں اب بھی اچک اچک کے
یہ دیکھتا ہوں
میں پا کے سب کچھ یا سب گنوا کے
ابھی بھی خوابوں کے کاندھے تک ہی
پہنچ سکا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.