شجر حجر ہوں کہ انساں ہوں یا ستارے ہوں
سبھی حدود کے اک دائرے میں رہتے ہیں
یہ کائنات زمان و مکاں کی قید میں ہے
ہر ایک شے ہے عروج و زوال کی پابند
ہر ایک منزل آخر ہے منزل اول
جہاں سے اک نئی منزل کی جستجو میں سبھی
حقیقتوں کو تخیل کا رنگ دیتے ہیں
سفر میں رک نہیں سکتے قدم مسافر کے
زمیں بھی گھومتی ہے راستے بھی چلتے ہیں
ہر اک افق پہ زمیں آسماں سے ملتی ہے
گھڑی چلے نہ چلے وقت تو گزرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.