Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن بیمار

جوش ملیح آبادی

حسن بیمار

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    کیا غضب ہے حسن کے بیمار ہونے کی صدا

    جیسے کچی نیند سے بیدار ہونے کی ادا

    انکسار حسن پلکوں کے جھپکنے میں نہاں

    نیم وا بیمار آنکھوں سے مروت سی عیاں

    جنبش مژگاں میں غلطاں ساز غم کا زیر و بم

    خامشی میں پر فشاں ایفائے پیماں کی قسم

    احترام عشق کی رو دل نشیں آواز میں

    ایک پھیکے پن کا سناٹا دیار ناز میں

    الاماں آنکھوں کی نیم افسردہ سی افسوں گری

    ایک دھندلا سا تبسم اک تھکی سی دلبری

    چوڑیاں ڈھیلی دلائی پر شکن ماتھے پہ ہات

    لب پہ خشکی رخ پہ سوندھا پن نظر میں التفات

    ہلکی ہلکی جھلکیاں رخسار پر یوں نور کی

    جیسے گل پر صبح کاذب کی سہانی چاندنی

    لے رہا ہے کروٹیں عارض میں یوں رنگ شباب

    جس طرح موج خراماں پر ضیائے ماہتاب

    حسن یوں کھویا ہوا سا بزم محسوسات میں

    جیسے دونوں وقت ملتے ہوں بھری برسات میں

    یوں ہے اک روشن نمی سی چشم سحر انداز میں

    صبح کو شبنم ہو جیسے معرض پرواز میں

    جیسے کہرے میں کوئی تابندہ منظر دور کا

    جیسے پچھلی رات کے سینے پہ ڈورا نور کا

    ایسے اضمحلال پر دنیا کی برنائی نثار

    ایسی بیماری پر اعجاز مسیحائی نثار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے