Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن جاناں

نعمان بدر

حسن جاناں

نعمان بدر

MORE BYنعمان بدر

    تو کہ شہکار صناع ہر اولیں

    تو بیاں میں نہیں دسترس میں نہیں

    حسن کافر ترا آنکھ توبہ شکن

    داؤ پر لگ گئے جان و ایمان بھی

    تو دلیل سحر شمع بحر و بر

    راہ ایمان بھی رنگ وجدان بھی

    تیری آنکھوں میں دیر و حرم قید ہے

    جام گلفام کیا جام جم قید ہے

    گاہے رنگ غلاف حرم ہو گئیں

    گاہے رنگ حنا دم بہ دم ہو گئیں

    گاہے کتنوں کو بھٹکا دیا راہ سے

    گاہے یہ منزلوں کا علم ہو گئیں

    تیری پلکیں جھکیں چاند ڈھلنے لگے

    شام ہونے لگی زخم جلنے لگے

    ساحرہ پھر ترا سحر ہونے لگا

    لوگ گرنے لگے ہوش اڑنے لگے

    تیرا رخسار ہے چاندنی کی حیا

    دودھ میں جیسے سندور گھلنے لگا

    تیرے رخسار رنگ شفق ہو گئے

    یعنی یہ شاعری کے افق ہو گئے

    کس کو تشبیہ دوں استعارہ کروں

    لب کو لب کے لیے ہی گوارا کروں

    ہونٹ کیا آیتیں ہیں یہ قرآن کی

    جان ہیں جان جاں یہ تری جان کی

    ان سے چھو لیں تو الفاظ خوشبو بنیں

    قہقہے نور بن جائیں جادو بنیں

    شبنمی پنکھڑی پنکھڑی ہیں فقط

    اور کیا میں کہوں زندگی ہیں فقط

    سوچتا ہوں تو کچھ سوچا جاتا نہیں

    حسن تیرا تو اب دیکھا جاتا نہیں

    یعنی جاوید اخترؔ نے سچ ہی کہا

    حسن جاناں کی تعریف ممکن نہیں

    حسن جاناں کی تعریف ممکن نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے