ابن آدم کا عزم
یہ خار زار جہاں صاف کر رہا ہوں میں
زمین پر ہے بنانا مجھے خود اپنا بہشت
ترے بہشت کو ٹھکرا کے میں نکل آیا
میں آدمی ہوں اطاعت نہیں ہے میری سرشت
نہیں وہ چاہیے جو ہاتھ اٹھا کے ملتا ہے
چمن ہو اپنا گل اپنے ہوں اور اپنی کشت
مقدرات کی گھٹس ہے اب تو ضیق نفس
شکستہ کرنا ہے زنجیر حلقہ ہائے نوشت
میں آ رہا ہوں سنبھال اپنے چاند تاروں کو
لگے گی اوج ثریا پہ خاک ارض کی خشت
وہ دیکھ میرے ہراول فضا سے آگے ہیں
کشش کی ٹوٹ چکی ہے ہر ایک قید زشت
نہ کر سکیں گے حکومت اب عقل انساں پر
محافظان حرم اور لعبتان کنشت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.